Sidra’s DNA matched with parents after 32 years

ایک بہن کی طرف سے ہمیں یہ پیغام ملا

چھ ستمبر 1993 کو آٹھ مہینے کی یہ بچی ٹرین “تیز رو” میں پنجاب کے لاہور اسٹیشن پر نشے میں دھت ایک شخص کے ہاتھوں میں دیکھی گئی تھی۔ ٹرین کراچی آ رہی تھی، ٹرین میں سوار ہونے کے بعد وہ اسی ڈبے میں آ بیٹھا جہاں میری امّی اور میرا بڑا بھائی موجود تھے۔ جب انہوں نے اس سے بچی کا نام پوچھا تو اُس نے “سدرا” بتایا، کیونکہ دیکھتے ہی شک ہو رہا تھا کہ اتنی چھوٹی بچی ماں کے بغیر ہے اور وہ شخص اُسے سنبھال بھی نہیں پا رہا تھا۔ اُس کے پاس بچی کا ایک نیا فیڈر بھی تھا۔ جس سے محسوس ہورہا تھا کہ بچی اٹھانے کے بعد نیا فیڈر خریدا ہو۔

جب بچی روتی تھی تو وہ کبھی کہتا کہ “ماں مر گئی” یا “چھوڑ کر بھاگ گئی”۔ ٹرین کی پولیس نے پوچھ گچھ کی تو وہ ہر بڑا کے بچی کو پکڑانے کے بعد رفو چکر ہوگیا اور دوبارہ واپس نہیں آیا”۔

یہ تصویر بچی ملنے کے ایک ہفتے بعد کی ہے۔بچی جن کپڑوں میں ملی تھی وہ کپڑے اب بھی موجود ہیں۔

ہم نے تیرہ اگست دوہزار پچیس کو اپنے سوشل میڈیا پر اس کو پوسٹ کردیا اس پیغام کے ساتھ کہ

یہ بیان اس گھرانے کا ہے جنہوں نے بچی کی پرورش کی اور سنبھالا۔

ہم نے پنجاب بھر کے دوستوں خاص کر لاہور کے تمام دوستوں سے درخواست کی کہ اس پوسٹ کو خوب وائرل کریں تاکہ اپنوں سے ملاقات کی تڑپ میں بےچین ایک بیٹی کو ورثاء سے ملانے کی کامیاب ہوجائیں۔ ہم نے بتایا کہ بچی کی شادی ہوچکی ہے دو بچوں کی ماں ہے خوشحال زندگی ہے لیکن اپنے ماں باپ کو دیکھنے اور جاننے کی خواہش نے سکون سے نہیں رہنے دیا۔ نجانے والدین پر کیا گزری ہوگی۔

فیس بک پر ہماری پہلی پوسٹ

الحمدللہ، ایک ہفتے بعد ہی ہمیں خوشخبری ملی

یہ کیس 13 اگست کے بعد سے کافی وائرل تھا روز اس کے لئے مجھ سے رابطے ہورہے تھے۔

ایک فیملی نے لاہور سے رابطہ کیا۔

انہوں نے ہماری پوسٹ پڑھ کر کہا کہ یہ بالکل ہماری بچی کی اسٹوری ہے۔

آپ نے جو نام سدرہ لکھا ہے ہماری بچی کا نام بھی سدرہ تھا اور آپ نے جس نشئی کا ذکر کیا ہے وہ در اصل سدرہ کا والد تھا۔سدرہ کا والد اپنی 8 ماہ کی بیٹی کو لیکر سسرال سے نکل گیا تھا۔

پھر بعد میں سدرہ کے والد کا سسرال کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوئے میاں بیوی میں راضی نامہ ہوگیا.جب ماں گھر آئی تو اس نے اپنی بیٹی سدرہ کے متعلق پوچھا کہ وہ کہاں ہے ؟ تو باپ نے بتایا کہ جب میں اپنی بیٹی لیکر تمہارے گھر سے نکلا تھا ٹرین میں مجھ سے بچی گم گئی تھی۔

وہ دن اور آج کا دن شرم کے مارے سدرہ کے والد نے گھر میں سچی بات نہیں بتائی کہ بیٹی کیسے گم ہوئی تھی، آپکی پوسٹ دیکھ کر ہمیں پتہ چلا۔

سدرہ کا والد بھی زندہ ہے ماں بھی بہنیں اور ایک بھائی بھی۔

سدرہ کے بعد اسکی تین بہنیں ہوئیں۔ایک بہن کی بچپن کی پکچر بھیجی جو سدرہ سے ایک حد تک ملتی جلتی ہے۔

ان تمام باتوں سے تو ہمیں یہی لگ رہا ہے کہ سدرہ انکی ہی بچی ہے۔

اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ یہ فیملی نا ہو دونوں کے نام اتفاقی طور پر ایک ہوں۔

لیکن ہم نے ڈی این اے ٹیسٹ کرکے ہی حتمی سو فیصد مطمئن ہونا تھا۔

امید تھی کہ ان شاءاللہ آصف کیس کی طرح یہ کیس بھی کامیاب ہوگا۔

ہم حکومت وقت سے یہی رونا روتے آرہے ہیں کہ ہمارے لئے ڈی این اے ٹیسٹ کی سہولت فراہم کی جائے۔

ڈی این اے ٹیسٹ والدین میں سے کسی ایک اور بچے کا 60 ہزار روپے میں ہوتا ہے۔

ہر کوئی یہ اخراجات برداشت نہیں کرسکتا۔

گزشتہ کچھ دنوں میں ہمارے ایک لاکھ روپے سے زائد ڈی این اے ٹیسٹ میں خرچ/ضائع ہوئے۔

اب سدرہ کے والدین کاغریب گھرانہ ہے وہ اپنے سیمپل کے تیس ہزار روپے نہیں دے سکتے۔اور جنہوں نے سدرہ کی پرورش کی ہے وہ بھی شاید مڈل کلاس فیملی سے ہونگے ان کے لئے بھی تیس ہزار روپے خرچ کرنے کے لئے طویل مشاورت درکار ہوگی۔

اگر ہمیں سرکاری طور پر یہ سہولت فراہم کی جائے تو ان شاءاللہ ہم بہت سارے لاوارث لوگوں کو اپنوں سے ملا پائیں گے۔ہم نے اس کیس میں اپنے دوستوں کے تعاون سے ڈی این اے ٹیسٹ کا بندوبست کرلیا ۔ الحمدللہ۔

ہماری اکیس اگست کی پوسٹ کا لنک

DNA test result proving the parenthood of Sidra's mother

https://www.youtube.com/@waliullahmaroof

الحمدللہ ہم سدرہ کو کراچی سے شاہدرہ ، لاہور ان کے والدین کے گھر لے گئے اور انہیں سرپرائز دیا۔ ان کی اپنی ماں ماپ اور بہنوں رشتے داروں سے ملاقات کرائی اور ان کی خوشیوں میں شریک ہوئے۔

اس سے پہلے ہم نے فون پر ماں بیٹی کی بات کرائی تھی۔

اور ڈی این اے رپورٹ انہیں دی۔

25 thoughts on “Sidra’s DNA matched with parents after 32 years”

  1. ماشااللہ بہت خوشی ہوئی
    کبھی ہمارا بچھڑا بھی ملے گا انشااللہ
    بھائی میں نے آپکو کچھ تفصیل بھی بھیجی تھی لیکن جواب نہیں آیا

  2. اس کیس میں بچی کو اپنے باپ سے زبردستی لینے والا خاندان اور پولیس بھی برابر کے مجرم ہیں، جب اس نے بولا کہ میری بچی ہے، سدرہ نام ہے تب پوری ان سےصرف شک کی بناء پر زبردستی بچی لینے کا کیا مطلب تھا؟؟ اور آج تک بچی کو یہی سبق پڑھاتے رہے کہ ہم نے آپ کو ایک نشئی چور سے چھڑوایا ہے۔۔ بہر حال اللہ ولی اللہ بھائی کو خوش رکھیں جو دونوں فریقین کی گناہوں کی تلافی کی۔۔

  3. ولی اللہ معروف بھائی ماشاءاللہ آپ بہت اچھا کام کررہے ہیں اللہ پاک آپ کو اپنی رحمت کے بقدر آپ اس کا بہترین اجر دے آمین

  4. Mohammad farooq azam

    ماشاءاللہ بہت بہت مبارک ہو اللہ پاک میری بہن کو ڈھیروں خوشیاں نصیب فرمائے آمین

  5. ولی اللہ بھائی اللہ پاک آپ کو بہت عزت سے نوازے
    اللہ نے آپ کو کیسے خوب صورت کام کے لیے چن لیا ہے۔ کیا زبردست توشہ آخرت تیار کر رہے ہیں۔ آپ کے لیے بہت دعائیں ہہں

  6. ماشاءاللہ ، اللہ پاک آپ کو بہت بہت برکتیں اور رحمتوں سے نوازے ۔ آمین۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *